(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) گزشتہ دنوں اسرائیل کی جانب سے لبنان کی سرحدی حدود کی خلاف ورزی کے بعد لبنان اور اسرائیل کے سرحدی علاقوں میں حملوں کے بعد صورتحال انتہائی کشیدہ ہے ، لبنانی سرحدپر ایک بار پھر اسرائیلی ڈرون طیاروں نے پروازیں بھری ہیں ۔
لبنان کے سرکاری میڈیا کے مطابق اتواراورپیر کی درمیانی شب اسرائیل کے ایک ڈرون جاسوس طیارے نے جنوبی لبنان کے اوپر پرواز کی دوسری جانب اسرائیلی اخبار "يديعوت احرونوت” کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ ایرانی تنظیم القدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کی خواہش پر عمل کرتے ہوئے اسرائیل کو ایک بار پھر سے نشانہ بنا سکتے ہیں ۔اخبارکے مطابق حسن نصراللہ کی جانب سے نئے حملے کیلئے ممکنہ طور پر جنگجوؤں کو بھیجا جاسکتا ہے۔
لبنان اور اسرائیل کے درمیان کشیدہ صورتحال پر امریکی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ حزب اللہ اور اسرائیلی فوج کے درمیان گولہ باری کے تبادلے کے بعد لبنان اور اسرائیل کے بیچ سرحد پر کشیدگی میں اضافے کے حوالے سے امریکا کو تشویش ہے۔
وزارت خارجہ نے اپنے ایک ذمے دار کی زبانی باور کرایا کہ امریکا خود کا دفاع کرنے سے متعلق اسرائیل کے حق کو مکمل سپورٹ کرتا ہے۔وزارت خارجہ کے مطابق حزب اللہ پر لازم ہے کہ وہ ایسی دشمنانہ کارروائیوں سے رک جائے جس کا مقصد لبنان کے امن، استحکام اور خود مختاری کو خطرے میں ڈالنا ہو، لبنان کی جانب سے اقدامات خطے میں امن و سلامتی کوسبوتاژ کرنے کی ایک اور مثال ہے۔
اسرائیل نےاتوارکےروز اعلان کیا تھا کہ لبنان کی جانب سے اسرائیل کی جانب ٹینک شکن میزائل داغے جانے کے بعد اس نے لبنان کے جنوبی علاقوں پر بم باری کی، ادھر حزب اللہ تنظیم نے اتوار کے روز بتایا کہ لبنان کی جنوبی سرحد کے نزدیک افیفیم کے علاقے میں ایک اسرائیلی فوجی گاڑی تباہ کی گئی ہے ۔