رپورٹ کے مطابق اسرائیلی پارلیمنٹ میں ارکان کے طرز عمل کی نگران کمیٹی کی جانب سے عرب رکن پارلیمنٹ احمد الطیبی کو پارلیمانی اجلاسوں کی کارروائی سے روک دیا ہے۔ کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ احمد الطیبی نے چند ہفتے قبل اسرائیلی وزیر زئیف الکین کو پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران نہ صرف جھاڑ پلا دی تھی بلکہ انہیں سیکیورٹی حکام کے ذریعے اجلاس سے باہر نکلوا دیا تھا۔
خیال رہے کہ دو ہفتے قبل احمد الطیبی قائم مقام اسپیکر کی حیثیت سے اسرائیلی پارلیمنٹ کے اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ اجلاس کے دوران ایک وزیر زئیف الکین نے عرب ارکان پارلیمنٹ پر اسرائیل میں کشیدگی کا الزام عاید کرتے ہوئے کہا کہ یہودی آباد کاروں کے قتل میں عرب ارکان پارلیمنٹ ملوث ہیں۔ اس پراحمد الطیبی نے انہیں صہیونیوں کا اصل چہرہ دکھانے کے بعد خاموش رہنے کی تاکید کی مگر وہ خاموش نہ ہوئے۔ انہوں نے الکین کا مائیک بند کرادیا اور بعد ازاں انہیں ایوان سے باہر نکال دیا گیا۔
احمد الطیبی کے اس جرات مندانہ اقدام پر اسرائیل کے دائیں بازو کے تمام سیاست دان متحد ہوگئے تھے۔ چنانچہ ان کی مہم کے نتیجے میں احمد الطیبی کو پارلیمنٹ کے اجلاس کی کارروائیوں کی نگرانی اورقائم مقام اسپیکر کے فرائض انجام دینے سے روک دیا ہے۔
ایک دوسرے عرب رکن پارلیمنٹ اسامہ السعدی نے کہا کہ احمد الطیبی کو اجلاس کی کارروائی سے روکنا جمہوریت کی نفی اور عرب قوم سے امتیازی سلوک برتنے کا واضح ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمی فخر ہے کہ احمد الطیبی نے ایک یہودی وزیر کو ایوان سے نکال باہر کیا تھا۔