رپورٹ کے مطابق ریاض منصور نے اپنے مکتوب میں بتایا ہے کہ جن فلسطینی شہداء کے جسد خاکی ان کے ورثاء کے حوالے کیے گئے ہیں ان کے جسم کے بیشتر اعضاء غائب ہیں۔ پوسٹ مارٹم کی آڑ میں شہداء کے میتوں جس بے رحمی کے ساتھ چیرا پھاڑا گیا ہے اس کے بعد شہداء ناقابل شناخت ہوگئے ہیں۔ بیشتر شہداء کے جسمانی اعضاء سرے سے موجود ہی نہیں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ لواحقین کو دیے گئے شہداء کے جسد خاکی میں آنکھیں نکال لی گئی تھیں۔ اس کے علاوہ بعض شہداء کی آنکھوں کی بیرونی شفاف جھلی نکالی دی گئی ہے جب کہ کئی دوسرے اعضاء بھی کاٹے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے اکتوبر کے دوران غرب اردن اور بیت المقدس میں دہشت گردی کے دوران 30 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کرنے کے بعد ان کے جسد خاکی قبضے میں لے رکھے ہیں۔ ان میں سے 11 شہداء کے جسد خاکی ان کے ورثاء کے حوالے کیے گئے ہیں۔
ریاض منصور نے برطانوی سفیر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی شہداء کے اعضاء چوری کئے جانے کے مجرمانہ ہتھکنڈے کی عالمی سطح پر تحقیقات کے لیے آواز اٹھائیں۔