فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں بدھ کے روز اسرائیلی فوج نے وحشیانہ کریک ڈاؤن میں درجنوں فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ گرفتار کیے جانے والوں میں فلسطین علماء کونسل کے چیئرمین الشیخ مصطفیٰ شاور بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بدھ کو علی الصباح اسرائیلی فوجیوں نے مغربی کنارے کے جنوبی شہرالخلیل میں گھر گھر تلاشی کا سلسلہ شروع کیا۔ تلاشی کے دوران متعدد سابق اسیران اور اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے حامیوں سمیت کئی افراد کو حراست میں لیا گیا۔ الخلیل میں تلاشی کے دوران فلسطینی علماء کونسل کے چیئرمین الشیخ مصطفیٰ شاور کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں ںے بدھ کو علی الصبح الخلیل میں قرن الثور کالونی میں الشیخ مصطفیٰ کے گھرپر چھاپہ مارا اور انہیں حراست میں لے لیا۔ الشیخ شاور چھ ماہ قبل اسرائیل کی جیل سے رہا ہوئے تھے۔ تلاشی کے دوران الخلیل سے حراست میں لیے گئے شہریوں کی شناخت ایمن شاکر الجنیدی، محمد ابراہیم مسک، محدم زغیر، محمد حسن لقطہ، عبیدہ دائود الرجبی، زید اکرم القواسمی، ایاد شبانہ، ضرار ابو منشار کے ناموں سے کی گئی ہے۔
شمالی الخلیل میں العرب کیمپ میں تلاشی کے دوران آدم احمد ابوخیران، عبدالکریم جبر الطیطی کو حراست میں لیا گیا۔ الطیطی کے دو بھائی امجد حدوش اور ماجد تیسیر الطیطی پہلے ہی صہیونی جیلوں میں قید ہیں۔
نابلس میں اسرائیلی فوج کی کارروائی میں یزن محمود نصراللہ حننی اور عماد مفلح حننی کو حراست میں لیا گیا۔ جنین اور مقبوضہ بیت المقدس میں بھی تلاشی کے دوران متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔