فلسطینی شہریوں کی خوشیوں میں خلل ڈالنا اور نہتے فلسطینیوں کو مسلسل مشق ستم کا نشانہ بنائے رکھنا غاصب صہیونی فوج کا وتیرہ بن چکا ہے۔اس کی تازہ مثال حال ہی میں دیکھی گئی جب شادی کی تیاریوں میں مصروف ایک فلسطینی نوجوان کو ولیمہ سے محض دو روز قبل گرفتار کرکے جیل میں ڈال دیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فادی حمد کوقابض صہیونی فوجیوں نے بدھ کے روز مغربی کنارے کے رام اللہ شہر سے اس کےگھر سے حراست میں لیا۔ گرفتاری کے وقت اس کی شادی کو محض دو دن رہ گئے تھے۔ جب کہ اسے فلسطینی اتھارٹی کی جیل سے دو ماہ کی قید کے بعد رہا ہوئے ابھی صرف ایک ہفتہ ہی گذرا تھا کہ قابض فوجیوں نے اسے گرفتار کرلیا۔فادی حمد کے اہل خانہ نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ بدھ کے روز اسرائیلی فوجیوں نے بیرزیت کے مقام پر ان کے گھر پرچھاپہ مارا اور گھر میں موجود فادی حمد کو ایک فوجی گاڑی میں ڈال کر ساتھ لے گئے۔
خیال رہے کہ فادی حمد کو دو ماہ قبل فلسطینی اتھارٹی کے انٹیلی جنس حکام نے حراست میں لیا اور سیاسی بنیادوں پر اسے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔ اس نے اپنی بلا جواز اسیری اور تشدد کے خلاف 37 دن مسلسل بھوک ہڑتال کی تھی جس کے بعد اسے 500 ڈالر ضمانت کے بدلے رہا کیا گیا تھا۔
فادی حمد کی شادی 30 اگست کوطے تھی مگر فلسطینی اتھارٹی کی جیل میں پابند سلاسل ہونے کے باعث اس کی شادی ایک ماہ کے لیے ملتوی کردی گئی تھی۔ فلسطینی اتھارٹی کی جیل میں قید سے قبل فادی حمد 25 ماہ تک اسرائیل کی جیل میں بھی قید کاٹ چکےہیں۔