مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعہ کے روز ’’نصرت قضایا امہ‘‘ کونسل کی اپیل پر ملک بھر میں 25 مقامات پر احتجاجی مظاہرے اور جلسے جلوس نکالے گئے۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر سابق صہیونی صدر کو’’جنگی مجرم‘‘ قرار دیا گیا تھا اور حکومت سے ان کا دورہ رباط منسوخ کرانے کے مطالبات درج تھے۔
کونسل کی جانب سے جاری ایک بیان میں بھی شمعون پیریز کے دورہ رباط کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام کے مترادف قرار دیا تھا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ مراکشی حکومت کی جانب سے اسرائیل کے سابق صدر کو دورے کی اجازت دے کر فلسطینی قوم سے مراکش کے تاریخی تعلقات کو مسخ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ فلسطینی قوم اس وقت صہیونی ریاست کے منظم جنگی جرائم کا شکار ہے اور مراکشی حکومت ان جنگی مجرموں کے استقبال کے لیے سرخ قالینیں بچھا رہی ہے۔
خیال رہے کہ سابق اسرائیلی وزیراعظم کو ’’کلنٹن سینٹر برائے مشرق وسطیٰ و شمالی افریقا‘‘ نامی ایک تھینک ٹینک کے زیرانتظام چار اور پانچ مئی کو ہونے والی ایک کانفرنس میں مدعو کیا گیا ہے۔ یہ کانفرنس مراکش کے دارالحکومت رباط میں منعقد ہو رہی ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین