بیان میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ روز الخلیل شہر میں اسرائیلی فوجیوں نے دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 22 سالہ راکت ساکت عبدالرحیم ثلجی جرادات، 20 سالہ سعد محمد یوسف الاطرش اور 19 سالہ ایاد روحی جرادات کو شہید کیا۔
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں اسرائیلی فوجیوں نے سوموار کے روز ایک اور فلسطینی لڑکے کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔ اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے نوجوان کو یہودی آباد کاروں نے تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں وہ شہید ہوگیا۔
اطلاعات کے مطابق اسرائیلی حکام کی جانب کردہ تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینی نوجوان کو اس وقت گولیاں ماری گئیں جب وہ یہودی فوجیوں پر چاقو سے حملے کی کوشش کررہا تھا تاہم فلسطینی شہریوں نے صہیونی فوج کے اس دعوے کی سختی سے تردید کی ہے۔
مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ فلسطینی نوجوان 18 سالہ محمد سعد الاطرش کو مسجد ابراہیمی سے کوئی 100 میٹر دور فلسطینی شرعی عدالت کی عمارت کے عقب میں گولیوں سے نشانہ بنایا۔ فلسطینی نوجوان کے زخمی ہوکر زمین پرگرنے کے بعد کسی فلسطینی کو اس کے قریب نہیں جانے دیا گیا۔ تاہم وہاں پر جمع ہونے والے یہودی آباد کار زخمی کے پاس گئےگولیاں لگنے سے تڑپتے نوجوان کو لاتیں ماریں اور اسے گالیاں دیتے رہے۔ فلسطینی شہری زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جام شہادت نوش کرگیا۔
سوموار کے روز الخلیل میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے دوفلسطینی شہید ہوئے ہیں۔ دونوں پر اسرائیلی فوجیوں پر چاقو سے حملے کا الزام عاید کیا گیاتھا۔ تاہم اس کی تصدیق نہیں کی جاسکی ہے۔