اسرائیلی حکومت نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر کے باشندوں بالخصوص فلسطینی اکثریتی کالونیوں کفر عقب، شعفاط کیمپ اور السواحرہ میں رہائش پذیر فلسطینیوں کے زرد کارڈ ان سے واپس لینے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد بیت المقدس کے فلسطینی باشندوں کو شہرسے بے دخل کرنے کی راہ ہموار کرنا ہے۔
رپورٹ کےمطابق اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے اپنی رپورٹس میں بتایا ہے کہ حال ہی میں اسرائیلی کابینہ کے اجلاس کے دوران دو اہم نکات پر بات کی گئی۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے کہا کہ ہم فلسطینیوں کو دی گئی تمام مراعات تو واپس نہیں لے سکتے ہیں تاہم کفر عقب اور شعفات کے 80 ہزار فلسطینی باشدنوں اور السواحرہ کے دو لاکھ 30 ہزار باشندوں سے زرد کارڈ واپس لیے لیے جائیں تاکہ ان کی شہر سے بے دخلی کی راہ ہموار کی جسکے۔
اسرائیلی اخبارات کے مطابق بیت المقدس کے فلسطینی باشندوں کی شہریت کے لیے جارہ کردہ زرد کارڈز کی واپسی محض سیکیورٹی نقطہ نظر سے نہیں بلکہ ایک بنیادی مقصد ہے جس کے تحت فلسطینی باشندوں کو القدس سے بے دخل کرنے کی راہ ہموار کرنا ہے۔