رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم "کلب برائے اسیران” کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تنظیم کے مندوبین نے حال ہی میں اسرائیل کی مختلف جیلوں کا دورہ کیا جہاں انہوں ںے قیدیوں کو درپیش مسائل سے آگاہی حاصل کی۔ بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قیدیوں کی غیرمعمولی تعداد کے باعث اسیران کو سنگین مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ قیدیوں کو فراہم کیے جانے والے کپڑے اور دیگر سامان نہ صرف ناکافی ہے بلکہ کئی قیدیوں کے پاس جوتے بھی نہیں ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ "عوفر” جیل میں ایک ہزار سے زائد قیدی ٹھونسے گئے ہیں۔ قیدیوں کی تعداد میں اضافے کے باعث جیلروں کی سختیاں بھی بڑھ گئیں ہیں۔ اسیران کو جیل کی کینٹین کے استعمال سے بھی روکا جا رہا ہے۔