مقبوضہ بیت المقدس میں ہزاروں دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے یہودی آبادکاروں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے گھر کے باہر مظاہرہ کیا۔
دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے مظاہرین مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں حالیہ دنوں کے دوران جھڑپوں کے نتیجے میں سیکیورٹی کے اقدامات کو مزید سخت بنانے کا مطالبہ کررہے تھے۔اسرائیل کی دائیں بازو کی جماعت پر مشتمل حکومت کے وزراء اور ممبر پارلیمان نے بھی اس احتجاج میں حصہ لیا۔ یہ احتجاج اس وقت منعقد کیا گیا ہے کہ جب کچھ ہی دن قبل نابلس میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی فائرنگ سے ایک اسرائیلی فوجی افسر اور اس کی بیوی ہلاک ہوگئے تھے۔
اسرائیلی وزیر ویلفئیر اور سوشل سروسز حائم کاٹز نے اس احتجاج کے دوران آبادکاری کے منصوبوں میں تیزی لانے کا مطالبہ کیا۔ اس سے پہلے کاٹز ہی فلسطینی مظاہرین کے لئے سخت سزائوں کا مطالبہ کیا تھا۔
مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں اسرائیلی فوج اور یہودی آبادکاروں نے فلسطینیوں کے خلاف جارحانہ حملے کئے ہیں جن میں پچھلے تین دنوں کے دوران چار نوجوانوں کو شہید اور 500 سے زائد کو زخمی کردیا ہے۔