اسرائیل کے ایک عبرانی اخبار”یدیعوت احرونوت” نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی وزیرخارجہ آوی گیڈور لائبرمین اور ملک کے سب سے بڑی خفیہ ایجنسی”موساد” کے درمیان بیرون ملک اختیارات کے موضوع پرسنگین نوعیت کے اختلافات سامنے آئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اخبار نے انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ موساد اور لائبرمین کے درمیان اختلافات دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات کے اختیارات پر پیدا ہوئے ہیں اور دونوں ادارے (وزارت خارجہ اور موساد) بیرون ملک اپنے اپنے اختیارات کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزرات خارجہ کے حکام کو موساد کے بیرونی دنیا میں بڑھتے اثرو رسوخ پرسخت مایوسی کا سامنا ہے، کیونکہ غیر ملکی سفارت کاری میں موساد وزارت خارجہ سے زیادہ اثرانداز ہو رہی ہے۔ بعض ممالک کے براہ راست تعلقات وزارت خارجہ کے بجائے موساد کے ساتھ چلے آرہے ہیں اور کئی یورپی ملک موساد ہی کے ذریعے اسرائیل کے ساتھ براہ راست رابطے کر رہے ہیں۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزارت خارجہ نے موساد کے بیرون ملک بڑھتے اثرو نفوذ اور خفیہ معلومات تک رسائی پرسخت احتجاج کیا ہے۔ وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ خفیہ ایجنسی موساد دنیا بھرکے سفارتی مراسلوں کواپنی تحویل میں لے کروزارت خارجہ کےامور میں مداخلت کر رہی ہے۔
وزارت خارجہ کے ایک سینیئرعہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پربتایا کہ "موساد ہماری رگوں میں سرایت کرچکی ہے۔ انٹیلی جنسی ایجنسی نہ صرف حساس معلومات چوری کر رہی ہے بلکہ کئی اہم اور خفیہ دستاویزات وزارت خارجہ کو نہیں دی جا رہی ہیں”۔