مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق عمان میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم النسور نے کہا کہ اسرائیل کو یہودی ریاست قرار دینے کا قانون ایک انوکھا اقدام ہے جس کی پوری کائنات میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ اپنی نوعیت کا یہ ایک انتہائی درجے کا اقدام ہے۔ عالمی برادری اس کا سختی سے نوٹس لے۔
قبل ازیں پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم النسور کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو یہودیوں کا قومی وطن قرار دینے کا قانون عالمی قوانین اور اصولوں کی کھلی توہین ہے۔ اجلاس میں پارلیمنٹ کے اسپیکر احمد الصفدی کی جانب سے اسرائیل کے اس غیرقانونی اقدام پربحث کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا کہ وہ ایوان میں اسرائیل کے اس غیرقانونی اقدام کو زیربحث لائیں۔
عبداللہ النسور نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے صہیونی ریاست کو یہودیوں کا قومی وطن قرار دینے کے جس ظالمانہ قانون کی منظوری دی ہے وہ خود اسرائیل کے لیے ایک بڑے خسارے کا موجب بنے گا۔ یورپی ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کی حمایت میں جو فضاء سازگار ہو رہی ہے وہ خود اسرائیل کے خلاف ہے۔
اردنی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عرب لیگ کے حالیہ اجلاس میں بھی اسرائیل کے ظالمانہ قانون کواتفاق رائے سے مسترد کردیا گیا۔ پوری مسلم امہ اس قانون کو مسترد کر چکی ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین