رپورٹ کے مطابق "کریسچین قومی سماج پارٹی” کے سیکرٹری جنرل دیمتری دلیانی نے بیت المقدس میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ "لھافا” نامی ایک انتہا پسند یہودی گروپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر بیت المقدس کے عیسائی وہاں سے نہ نکلے تو انہیں طاقت کے ذریعے نکال دیا جائے گا۔
دلیانی نے بتایا کہ یہودی گروپ کی جانب سے مگربی بیت المقدس میں کرسمس کی تقریبات منعقد کرنے کی تیاریوں پر سخت وارننگ دی ہے اور احتجاج کیا ہے کہ عیسائی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے یوم ولادت کی تقریبات نہ منائیں۔
خیال رہے کہ دسمبر کے آخر میں دنیا بھر میں عیسائی برداری حضرت مسیح علیہ السلام کا یوم ولادت بڑے مذہبی جوش وجذبے کے ساتھ مناتے ہیں۔ فلسطین میں کرسمس کی تقریبات کے موقع پر یہودیوں اور عیسائیوں کے درمیان ماضی میں بھی لڑائی جھگڑے ہوتے رہے ہیں۔
فلسطینی مسیحی رہنما نے انتہا پسند یہودی گروپ کی دھمکی تمام تر ذمہ داری وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو پرعائد کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ "لھافا” جیسی انتہا پسند تنظیموں کی سرپرستی نیتن یاھو اور ان کی سیاسی جماعت "لیکوڈ” کی جانب سے کی جا رہی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر یہودی انتہا پسندوں کی جانب سے کرسمس کی تقریبات کے موقع پر یا کسی بھی وقت فلسطینی عیسائی برادری پرحملوں کی کوشش کی گئی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔