مقبوضہ بیت المقدس (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) یورپی یونین کے سابق عہدیداروں نے فلسطین کے لیے نام نہاد امریکی امن منصوبے ’’صدی کی ڈیل‘‘ کو مشکوک قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق یورپی یونین کے سابق عہدیداروں کا کہنا ہے کہ یونین کو چاہیے کہ وہ فلسطین۔ اسرائیل تنازع کے دو ریاستی حل پر زور دیں اور صدی کی ڈیل میں دو ریاستی حل کی حمایت نہیں کی جاتی تو اسے مسترد کر دیا جائے۔
خیال رہے کہ ’’صدی کی ڈیل‘‘ کا منصوبہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے پیش کیا گیا ہے جس میں فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع کے حل کی بات کی جا رہی ہے تاہم فلسطینی اور عالمی حلقے صدی کی ڈیل کو مشکوک قرار دے رہے ہیں۔
عبرانی اخبار ’’ہارٹز‘‘ کے مطابق یورپی یونین کے سابق عہدیداروں نے یونین پر زور دیا ہے کہ اگر امریکا کے مشرق وسطیٰ کے لیے مجوزہ امن منصوبے میں ’’دو ریاستی‘‘ حل اور بین الاقوامی قوانین کا احترام نہیں کیا گیا تو اسے مسترد کر دیا جائے۔
عبرانی اخبار ’’ہارٹز‘‘ کے مطابق یورپی ممالک کی 37 سرکردہ شخصیات جن میں سابق صدور، وزراء اعظم، اقوام متحدہ میں اعلیٰ عہدوں پر تعینات رہنے والے عہدیداروں اور نیٹوں میں خدمات انجام دینے والی اہم شخصیات کے دستخط ثبت ہیں۔ یہ اپیل نما مکتوب یورپی یونین کی حکومتوں کو ارسال کیا گیا ہے۔
مکتوب میں کہا گیا ہے کہ موجودہ امریکی انتظامیہ فلسطین۔ اسرائیل تنازع کے حوالے سے اپنی سابقہ پالیسی سے منحرف ہو چکی ہے اور اس نے یہ تاثر دیا ہے کہ امریکا وہ فلسطین۔ اسرائیل تنازع کے حوالے سے عالمی قوانین کا احترام نہیں کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے القدس کے حوالے سے یک طرفہ اقدامات کیے ہیں۔ فلسطین میں صیہونی آباد کاری کی توسیع کی حمایت اور اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے امدادی ایجنسی ’’اونروا‘‘ کی امداد بند کر کے جانب داری کا ثبوت دیا ہے۔