بیروت (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) لبنانی مزاحمتی تنظیم ’’حزب اللہ‘‘ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ نے کہا ہے وادی گولان پر اسرائیلی ریاست کی حاکمیت تسلیم کرنے کا امریکی اعلان عالمی اجماع اور بین الاقوامی قرادادوں کی کھلی توہین ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ایک بیان میں حسن نصراللہ نے کہا کہ عرب ۔ اسرائیل کشمکش کی تاریخ میں شام کے وادی گولان پر اسرائیلی خود مختاری تسلیم کرنا غیرمعمولی واقعہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکا نے مقبوضہ وادی گولان کو اسرائیل کا حصہ تسلیم کرکے بین الاقوامی فیصلوں اور قراردادوں کی کھلم کھلا توہین کی ہے۔
اسلامی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے امریکی صدر کی جانب سے جولان کی پہاڑیوں کے متعلق بیان پرسخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس اقدام کو امن کے خلاف سازش قرار دیاہے۔
حسن نصراللہ نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی اور کہا کہ غزہ پرحملے کی اسرائیلی کارروائی کھلم کھلا دہشت گردی ہے۔انہوں نے کہاکہ اسرائیلی ریاست فلسطینی قوم کے بنیادی حقوق کی سنگین پامالیوں کی مرتکب ہے۔ دوسری جانب امریکا صرف صیہونی حکومتوں کے مفادات کے لیے کام کرتا ہے اور اسرائیلی ریاست کے مفادات کے لیے بین الاقوامی قوانین کی کھلم عام پامالی جاری ہے۔
حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ القدس اور وادی گولان کے حوالے سے امریکی انتقامی اقدامات اور ان پر عالمی برادری کی خاموشی ناقابل قبول ہے۔
خیال رہے ہے مقبوضہ گولان کی پہاڑیاں شام کے صوبے قنیطرہ کا حصہ ہیں جن پر غاصب اسرائیلی حکومت نے سن سڑسٹھ کی چھے روزہ جنگ میں قبضہ کر لیا تھا اور سن 1982 ء میں شام کے اس مقبوضہ علاقے کو اسرائیل میں شامل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
سنہ 1981 ء میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے بیشتر اراکین کی جانب سے منظور کی جانے والی قرارداد 497 میں کہ جس کی امریکا نے بھی حمایت کی، گولان کے سلسلے میں اسرائیلی حکومت کے فیصلے اور اس بارے میں اقدامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مقبوضہ علاقوں میں گولان کے علاقے کو شامل کیا جانا غلط اقدام ہے۔