(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے مشرق وسطی کی کشیدگی پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مغرب فلسطین اور قابض اسرائیل کے درمیان تنازعات کے حل کے لیے کوئی مؤثر حکمت عملی پیش کرنے میں ناکام رہا ہے۔ روس ٹرمپ کی جانب سے پیش کیے گئے فلسطین کے حوالے سے منصوبوں کا جائزہ لے رہا ہے لیکن مغربی حکمت عملی اس مسئلے کا حل نہیں ہے کیونکہ یہ ناکام ہوچکی ہے۔
روسی صدر نے غزہ کی صورتحال کو عصر حاضر کا ایک بڑا المیہ قرار دیا اور کہا کہ فلسطین کی خودمختاری ہی اس تنازع کا بنیادی حل ہے اس سلسلے میں روس نے حماس سے بھی رابطہ قائم کیا ۔انہوں نے کہا کہ نے مغربی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ ڈکٹیٹرشپ اور یکطرفہ فیصلوں کی پالیسی ترک کریں کیونکہ کوئی بھی طاقت دنیا میں اپنی مرضی دوسروں پر مسلط نہیں کر سکتی۔
انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر مغرب کے یکطرفہ فیصلے قابلِ قبول نہیں اور تمام کوششیں جو دوسروں پر اپنی مرضی تھوپنے کی ہیں، ناکام ہوچکی ہیں۔