(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) امریکا کے خصوصی ایلچی برائے مشرق وسطیٰ جیسن گرین بیلٹ نے تاریخ کو مسخ کرتے ہوئے قابض صہیونی ریاست اورغیر قانونی طور پر قابض یہودی آباد کاروں کو مسئلہ فلسطین کا اصل متاثر قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی خصوصی ایلچی برائے مشرق وسطیٰ نے گزشتہ روز ایک امریکی ٹی وی چینل کو دوران انٹرویو یہ کہہ کر ایک نیا پینڈورابکس کھول دیا کہ تنازعہ فلسطین میں در حقیقت اصل مظلوم اسرائیلی ریاست ہے اور تاریخ کو مسخ کردینے کے بعد انہوں نے اپنے اس عمل کی یہ کہہ کر صفائی دینے کی کوشش کی کہ یہ انکی ذاتی رائے ہے۔
انہوں نے ناجائز یہودی آباد کاروں کی جانب سے صفائی پیش کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اسرائیلی شہریوں کو آباد کارکہنے سے انکی حق تلفی ہوتی ہے اور ان کے رہائشی علاقوں کومقبوضہ کہنے کے بجائے متنازعہ علاقہ کہنا زیادہ بہترہے۔
انہوں نے شاہ سے زیادہ شاہ سے وفاداری کا ثبوت دیتے ہوئے کہا کہ میں تسلیم کرتا ہوں کے اسرائیل سے غلطیاں ہوئی ہونگی لیکن غلطیاں تو امریکہ جیسے ملک سے بھی ہوتی ہیں اور اب وقت آگیا ہے کہ ان غلطیوں کو درست کیا جائے نہ کہ دہائیوں تک دہرائی جانے والی غلطیوں کوآئندہ بھی دہرایا جاتا رہے۔
جب ان سے سوال کیا گیا کے اسرائیل ممکنہ طور پر مغربی کنارے میں اپنا تسلط مضبوط کرنے کے لیے مزید کالونیاں بنانا چاہتا ہے اوراسرائیلی وزیر اعظم نے اسرائیل میں مزید توسیع کے لیے پڑوسی ممالک کی زمین پر بھی قابض ہونے کا بھی عندیہ دیا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ یہ بات قبل ازوقت ہے اور ممکنہ امن منصوبے میں اس قسم کی کوئی بھی بات زیرغور نہیں آئی اور نہ ہی امریکہ اسرائیل کو اس کی اجازت دے گا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی مختلف مواقعوں پر مختلف امریکی عہدیداران قابض صہیونی ریاست کی وفاداری میں اس قسم کے احمقانہ اور تاریخ کو مسخ کرنے والے بیانات دے چکے ہیں جس سے انکا اسرائیل کو فلسطین پر مسلسل مسلط رکھنے کا ایجنڈا واضح ہوتا ہے۔