مصر کے الیکشن کمیشن کی جانب سے حالیہ صدارتی انتخابات میں ملک کی سب سے بڑی منظم مذہبی سیاسی جماعت اخوان المسلمون کے امیدوار ڈاکٹر محمد مرسی کو ملک کا نیا صدر قرار دیا ہے۔
ان کے مقابلے میں سابق صدر حسنی مبارک کے آخری وزیراعظم احمد شفیق کو شکست کاسامنا کرنا پڑا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اخوان المسلمون کے امیدوار کی بطور صدر کامیابی گذشتہ برس پچیس جنوری کو برپا ہونے والے انقلاب کے ثمر کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے ڈاکٹر محمد مرسی کی کامیابی کے اعلان کے ساتھ میدان تحریر میں جمع اخوان المسلمون کے لاکھوں حامیوں نے جشن منانے کی تیاریاں شروع کر دیں۔ میدان تحریر کی فضاؤں میں اخوان المسلمون زندہ باد، حسنی مبارک مردہ باد اور اللہ اکبر کے نعروں سے گونجتا رہا۔
مصری الیکشن کمیشن نے مصر کے نو منتخب صدر ڈاکٹر محمد مرسی کی کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے انہیں کامیابی پر مبارک باد بھی دی۔ انہوں نےکہا کہ اخوان المسلمون کے امیدوار نے مجموعی طور پر 51 اعشاریہ 73 فی صد ووٹ حاصل کیے ہیں جبکہ ان کے مد مقابل امیدوار احمد شفیق نےاڑتالیس فی صد ووٹ حاصل کیے۔ خیال رہےکہ گذشتہ برس پچیس جنوری کو سابق آمر صدر حسنی مبارک کے تیس سالہ دور استبداد کے خلاف عوام نے انقلاب کی تحریک شروع کی۔ اخوان المسلمون اس تحریک کے ہر اول دستےکے طور پر عوام کے ساتھ شامل رہی ہے۔ اس سال کے آغاز میں ہوئے پارلیمانی انتخابات کے دونوں ایوانوں پیپلز اسمبلی اور مجلس شوریٰ میں بھی اخوان المسلمون کو بھاری اکثریت کے ساتھ کامیابی حاصل ہوئی تھی۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین