مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب الشیخ عکرمہ صبری نے کہا ہے کہ فلسطین میں بدامنی اور تحریک انتفاضہ القدس شروع ہونے کا ذمہ دار صرف اسرائیل ہے۔ اسرائیلی مظالم اور یہودیوں کے ہاتھوں مسلمانوں کے مقدس مقامات کی بے حرمتی سے آج فلسطینی گھروں سےباہر نکل کھڑے ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے الشیخ صبری نے کہا کہ اسرائیل نے مسجد اقصیٰ کے خلاف سازشوں کی تمام حدیں پھلانگ دی ہیں۔ یہاں تک کہ فلسطینیوں کو قبلہ اول میں نمازوں کی ادائی سے بھی محروم کردیا گیا ہے۔ اس کے مقابلے میں یہودی شرپسندوں کو مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی کھلی چھٹی دی گئی ہے۔ ناپاک صہیونی جب چاہتے ہیں مقدس مقامات کی بے حرمتی کرتےہیں۔الشیخ صبری نے اپنی تقریر میں عالم اسلام اور عرب ملکوں کی حکومتوں کو بھی جھنجھوڑا۔ انہوں نے کہا کہ قبلہ اول کا دفاع تنہا فلسطینیوں کی ذمہ داری نہ سمجھی جائے۔ فلسطینی پچھلے کئی عشروں سے مسجد اقصیٰ کے دفاع کے لیے تن من دھن کی قربانیاں دیتے آ رہے ہیں۔ عالم اسلام اور عرب ملکوں کو بھی اپنے حصے کی ذمہ داریاں ادا کرنا ہوں گی۔
انہوں نے غزہ کی پٹی کی معاشی ناکہ بندی کو جنگی جرم قرار دیا اور ساتھ ہی مصری حکومت کی معاندانہ پالیسی کی بھی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں بیس لاکھ انسان آباد ہیں۔ اسرائیل نے دس سال سے غزہ کی ناکہ بندی کررکھی ہے۔ اب مصر کی جانب سے غزہ کی سرحد پر سمندر کا پانی چھوڑ کر اسے بھی ڈبو دیا گیا ہے۔ یہ تمام اقدامات لاکھوں لوگوں کو اجتماعی سزا دینے کے مترادف ہیں