(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی اپیل پر ملک بھر میں اسرائیل نامنطور مہم کے عنوان سے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں جبکہ مرکزی احتجاجی مظاہرہ کراچی میں نیو میمن مسجد کے باہرجمعیت علماء پاکستان کراچی کے تحت منعقد کیا گیا جس میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق عرب امارات اور بحرین کے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدوں کی منظوری کے بعد سےفلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی اپیل پر ملک بھر میں اسرائیل نامنطور مہم کے عنوان سے اسرائیل نامنظور احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کیا جارہا ہے جبکہ جمعہ کے روز بعد نماز جمعہ مرکزی احتجاجی مظاہرہ کراچی میں نیو میمن مسجد کے باہرجمعیت علماء پاکستان کراچی کے تحت منعقد کیا گیا جس میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی۔
احتجاجی مظاہرے کے شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیل نامنظور، اسرائیل جعلی ریاست اور عرب حکمرانوں کی تصاویر تھیں جن پر خیانت کار اور خائن جیسے نعرے درج تھے، مظاہرین کے ہاتھوں میں موجود تصویروں میں امریکی صدر او ر اسرائیلی وزیر اعظم کی تصویریں بھی آویزاں تھیں جن پر دہشت گرد کے نعرے درج تھے۔
شرکاء نے امریکہ اور اسرائیل کے پرچم بھی نذر آتش کئے اور عرب امارات سمیت بحرین اور دیگر اسلامی ممالک کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔
شرکائے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کاکہنا تھا کہ ملک بھرمیں امریکہ اور اسرائیل کے ناپاک عزائم اور سازشوں کو کچلنے کے لئے اسرائیل نامنظور مہم چلائی جا رہی ہے۔انکاکہنا تھا کہ پاکستان کے عوام عرب امارات اور بحرین کی طرف سے غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کے ساتھ تعلقات پر شدید احتجاج کرتے ہیں اور کسی بھی اسلامی اور مسلمان ملک کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو نہ صرف فلسطین اور کشمیر کے ساتھ خیانت بلکہ عالم اسلام کے ساتھ سنگین غداری تصور کرتے ہیں۔
مقررین نے عرب امارات اور بحرین کے حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فی الفور اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے فیصلے کو واپس لیں اور پوری مسلم امہ کے جذبات کو مجروح کرنے کی بجائے مسلم امہ کا احترام کریں۔
رہنماؤں کاکہنا تھا کہ اگر عرب ممالک اسرائیل کے ساتھ تعلقات کا فیصلہ واپس نہیں لیتے تو پاکستان بھی ان عرب ممالک کے ساتھ تعاون کو روک دے اور حکومت اسرائیل کے ساتھ تعلقات بنانے والے عرب ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو محدود کرتے ہوئے کسی بھی قسم کا تعاون نہ کیا جائے۔
مقررین نے عوام سے بھی اپیل کی کہ پاکستان کے عوام فلسطین اور کشمیر کے مظلوم عوام کی حمایت کی خاطر اسرائیل دوست مسلمان ممالک کے خلاف متحد ہو جائیں اور عالم اسلام میں دراڑ نہ پیدا ہونے دیں۔
اس احتجاجی مظاہرے سے علامہ قاضی احمد نورانی، محمد حسین محنتی، محفوظ یار خان، صابر ابو مریم، علامہ شوکت مغل، قاری رانا تیمور، ناصر رضوان، صوفی عبد الغفار اور وحید یونس سمیت دیگر نے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ امریکہ اور اسرائیل ہندوستان کے ساتھ مل کر افواج پاکستان کے خلاف منفی پراپیگنڈا اور سازشیں کر رہے ہیں جس کا مقصد پاکستان کی طاقتور اور باصلاحیت افواج کو کمزور کرنا ہے تاہم پاکستان کے عوام امریکہ اور اسرائیل کی سازشوں کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں۔
انہوں نے کہاکہ عرب امارات اور بحرین نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کر کے فلسطین سمیت مسلم امہ اور مسئلہ کشمیرکے ساتھ بہت بڑی خیانت کی ہے اورجب یہ عرب ریاستیں اسرائیل کے ناجائز وجود کو تسلیم کر رہی ہیں تو ا س کا مطلب یہ ہوا کہ فلسطین کی جد وجہد اور فلسطین کے ساتھ ہونے والے ناانصافی کو تسلیم نہیں کیا جا رہاہے تاہم ایسی صورت میں پاکستان کو ان عرب ریاستوں کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر کسی مثبت موقف کی امید باقی نہیں رہی ہے۔