فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس اور اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے درمیان پانچ سال کے بعد فرانس میں عالمی ماحولیاتی کانفرنس کے موقع پر پہلی ملاقات ہوئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2010 ء کے بعد صدر عباس اور نیتن یاھو نے پہلی بار مصافحہ کیا ہے۔ دونوں رہنما کئی عالمی فورمز میں ایک ہی وقت میں شریک ہوتے رہے ہیں مگر ان کے درمیان کسی قسم کی بات چیت اور سلام کلام نہیں ہوا۔ گذشتہ روز صدر عباس اور نیتن یاھو کے درمیان مختصر ملاقات پیرس میں منعقدہ عالمی ماحولیاتی کانفرنس کے موقع پر ہوئی۔محمود عباس اور نیتن یاھو کے درمیان مصافحے کو میڈیا میں کافی پذیرائی ملی۔ جیسے ہی دونوں رہ نمائوں نے ایک دوسرے ہاتھ ملایا تمام کیمروں کا رخ دونوں کے چہروں کے تاثرات کی جانب موڑ دیا گیا تھا۔ اگرچہ دونوں رہ نمائوں کےدرمیان یہ غیر رسمی ملاقات صرف ہاتھ ملانے کی حد تک ہی رہی ہے مگر بعض مبصرین کا خیال ہے کہ یہ ملاقات دو طرفہ اختلافات کی برف پگھلانے میں مدد گار ہوسکتی ہے۔ ملاقات کے موقع پر نیوزی لینڈ کے وزیراعظم بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔
خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں کی ہے جب فلسطین میں پچھلے دو ماہ میں اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کے نتیجے میں 106 فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں۔ فلسطین میں احتجاجی تحریک مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کے بڑھتے واقعات کے رد عمل میں یکم اکتوبر کے بعد شروع ہوئی تھی جس میں فلسطینی شہریوں کی جانب سے چاقو کے حملوں میں بھی غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے فلسطینی تحریک کچلنے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا ہے۔