فلسطینی اتھارٹی نے سیاسی انتقام کا مظاہرہ کرتے ہوئے حراست میں لیے گئے دو فلسطینی کارکنوں کو اسرائیل کےمطالبےپر صہیونی فوج کے حوالے کردیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے نام نہاد سیکیورٹی اداروں نے حال ہی میں جنین سے کامل سعد حمران کو اور طولکرم سے یحییٰ ابو معمر کو حراست میں لیا تھا۔ دونوں کو گذشتہ روز طولکرم میں الزعترہ چیک پوسٹ سے اسرائیلی فوج کےحوالے کیا۔ اسرائیلی فوجیوں نے دونوں فلسطینی کارکنوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔کامل حمران کی اہلیہ نےبتایا کہ رات 10 بجے اریحا جیل میں قید اس کے شوہر نے فون کرکے بتایا کہ اس کی رہائی کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، رہائی سےمتعلق خبر اہل خانہ کو دے دی جائے۔ یہ خبر سن کر سب بہت خوش ہوئے اور حمران کی رہائی کا انتظار کرنے لگے۔ کچھ دیر کے بعد دوبارہ جیل سے فون کرکے بتایا گیا کہ فی الحال حمران کی رہائی روک دی گئی ہے کیونکہ راستے میں جگہ جگہ اسرائیلی فوج کے ناکے لگے ہوئے ہیں۔ اب انہیں منگل کے روز رہا کیا جائے گا۔
آج دن دس بجے اریحا جیل میں فون کرکے حمران کے بارے میں پوچھا گیا تو وہاں سے بتایا کہ کامل حمران اور ایک دوسرے فلسطینی یحییٰ ابو معمر کو زعترہ چیک پوسٹ پر لے جایا گیا جہاں دونوں کو اسرائیلی فوج کےحوالے کردیا گیاہے۔
خیال رہے کہ کامل حمران 14 جون 2015 سے فلسطینی اتھارٹی کی جیل میں قید تھے۔ دو بچوں کے والد حمران کو اس وقت اس کے گھر سے اٹھایا گیا تھا جب وہ اپنے مکان کی مرمت کا کام کررہے تھے۔
دوسرے فلسطینی یحییٰ ابومعمر کو 11 مئی کو جنوبی طولکرم میں ارتاح کالونی سے گرفتار کیا گیا۔ گرفتاری کے وقت عباس ملیشیا کے غنڈوں نے دونوں نوجوانوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
فلسطینی اتھارٹی کی عدالت کی جانب سے دونوں فلسطینیوں کی رہائی کا حکم دیا گیا تھا مگر اس کے باوجود فلسطینی اتھارٹی نے انہیں حراست میں لے رکھا تھا۔