(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) لیبیا کے وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ” لیبیا عرب لیگ کے رواں ٹرم اجلاس کی صدارت نہیں کرسکے گا۔ ہم زیادہ اچھی شرائط میں نشست کی صدارت کے خواہش مند ہیں”۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین اور قطر کے بعد لیبیا نے بھی عرب لیگ کی صدرات سے معذرت کرلی ہے ، لیبیان کے وزارت خارجہ کے ترجمان محمد الکبلاوی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ لیبیا نے عرب لیگ کے ٹرم اجلاس کی صدارت کو "زیادہ اچھی شرائط میں کرنے کی خواہش” کے ساتھ مسترد کر دیا ہے۔
انھوں نے لیبیا کے صدارت کو قبول نہ کرنے کی وجہ کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کیں تاہم انہوں نے کہا ہے کہ ہم، فی الوقت نافذ العمل داخلی قواعد و ضوابط کی رُو سے صدارت کے حق کو محفوظ رکھتے ہیں۔
عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق لیبیا نے اس فیصلے کا اعلان، فلسطین کی طرف سے لیگ کی صدارت مسترد کئے جانے کے بعد، کیا ہے۔فلسطین کی طرف سے 22 ستمبر کو یہ حق مسترد کئے جانے کے بعد کویت اور قطر نے بھی نشست کی صدارت قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
فلسطین کے وزیر خارجہ ریاض المالکی نے کہا تھا کہ مذکورہ فیصلہ لیگ کے جنرل سیکریٹری آفس کے، اسرائیل کے ساتھ سمجھوتہ کرنے والی حکومتوں یعنی، متحدہ عرب امارات اور بحرین کی پشت پناہی کرنے کی وجہ سے کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ لیگ کے وزرائے خارجہ نے 9 ستمبر کو فلسطین کی طرف سے پیش کردہ اور متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان بحالی تعلقات کے سمجھوتے کی مذمت پر مبنی بِل کو مسترد کر دیا تھا۔
متحدہ عرب امارات اور بحرین نے 15 ستمبر کو وائٹ ہاوس میں امریکہ کے زیرِ ثالثی اسرائیل کے ساتھ بحالی تعلقات کے سمجھوتوں پر دستخط کئے تھے۔
قطر اور کویت نے فلسطین کی دستبرداری کے بعد عرب لیگ کی صدارت سنبھالنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ "ہم مذکورہ بالا اجلاس کی بطور صدارت تکمیل کرنے سے معذرت کرتے ہیں، جسے ریاست فلسطین نے ترک کردیا۔