نیویارک (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی میں جاری معاشی بحران اور اسرائیلی پابندیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی مشکلات کا حل نکالنے پر زور دیا ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اقوام متحدہ کی فلسطین سے متعلق کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انتونیو گوٹیرس کا کہنا تھا کہ غزہ کا علاقہ مستقبل میں وجود میں آنے والی مجوزہ فلسطینی ریاست کا حصہ ہوگا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ غزہ کی پٹی کی صورت حال انسانی المیے کی طرف بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا غزہ کے میں بسنے والے دو ملین فلسطینیوں کو باعزت زندگی گذارنے کا حق ہے اور کسی کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ غزہ کے عوام کو مشکلات سے دوچار کرے۔ انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ غزہ کی پٹی میں بنیادی انسانی ضرورت کی اشیاء کی ترسیل کی اجازت دینے کے ساتھ غزہ کے عوام کی نقل وحرکت کی اجازت دے تاکہ بے روزگاری کے خاتمے اور علاقے میں معاشی بحران کے حل کی راہ ہموار ہوسکے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ غزہ میں پرامن مظاہرےکرنے والے فلسطینیوں کے خلاف طاقت کے اندھا دھند استعمال سے گریز کرے اور مظاہرین سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی قوانین کا احترام یقینی بنائے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ غزہ میں احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کےدوران اسرائیلی فوج کے طاقت کے استعمال سے سیکڑوں فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں۔