(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) عرب اور اسلامی ممالک کے سربراہان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات میں اس بات پر زور دیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر مسلط کردہ جنگ کو فوری طور پر ختم کیا جائے قابض اسرائیل کے قیدیوں کو رہا کیا جائے اور وافر مقدار میں انسانی امداد کی ترسیل کو یقینی بنایا جائے تاکہ یہ سب ایک منصفانہ اور پائیدار امن کی جانب پہلا قدم ثابت ہو۔
یہ بات بدھ کے روز مصری وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں سامنے آئی۔ بیان کے مطابق یہ اعلامیہ ان رہنماؤں کی جانب سے جاری کیا گیا جو عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے رکن ممالک کی نمائندگی کرتے ہوئے صدر امریکہ کے ساتھ ایک کثیرالجہتی سربراہی اجلاس میں شریک ہوئے۔ یہ اجلاس اقوام متحدہ کے صدر دفتر نیویارک میں منعقد ہوا۔
عرب اور مسلمان رہنماؤں نے اپنے بیانات میں اس بات پر زور دیا کہ جنگ کا فوری خاتمہ اور جنگ بندی کے ذریعے قابض اسرائیلی قیدیوں کی رہائی اور انسانی امداد کی ترسیل کو یقینی بنانا اس وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے کیونکہ یہی وہ پہلا قدم ہے جو ایک منصفانہ اور دیرپا امن کی بنیاد رکھ سکتا ہے۔
دوسری جانب، قابض صہیونی حکومت نے غزہ کی پٹی پر مسلسل ساتھ سو انیسویں روز بھی اپنی وحشیانہ جنگ اور کھلی نسل کشی جاری رکھی ہوئی ہے۔ اس دوران شہریوں اور بے گھر فلسطینیوں کے خلاف ہولناک قتلِ عام اور جنگی جرائم کا ارتکاب کیا جا رہا ہے خاص طور پر غزہ شہر کو وحشیانہ بمباری اور اجتماعی قتل کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔