نبیل العربی کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ خونریزی کو ختم کرنے اور علاقے میں امن کی بحالی کے لیے عرب لیگ کی کوششیں بےنتیجہ رہی ہیں۔ نبیل العربی نے منگل کے روز سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں عرب اور لاطینی امریکہ کے ملکوں کے سربراہی اجلاس میں پہلی بار پورے قدس کو ملت فلسطین کی ملکیت قرار دیا اور کہا کہ مسئلہ فلسطین کی راہ حل ایک فلسطینی ریاست کی تشکیل ہے کہ جس کا دارالحکومت قدس ہو۔
فلسطینی انتظامیہ اور بعض عرب ممالک صرف قدس کے مشرقی حصے کو ملت فلسطین کی ملکیت قرار دیتے ہیں اور اس حصے کو مجوزہ فلسطینی ریاست کا دارالحکومت بتاتے ہیں اور اس اقدام سے انھوں نے مغربی قدس پر صیہونی حکومت کے تسلط کو ایک طرح سے تسلیم کر لیا ہے۔
صیہونی حکومت نے انیس سواڑتالیس میں قدس شہر کے مغربی حصے اور انیس سو سڑسٹھ میں اس شہر کے مشرقی حصے پر قبضہ کر لیا تھا یہ مغربی حصہ اس وقت تقریبا اس غاصب حکومت کے مکمل قبضے میں ہے اور وہ مشرقی قدس کے رہائشی فلسطینیوں کے گھر مسمار اور ان کے تجارتی مراکز کو بند کر کے انھیں اس حصے سے نکالنا اور پورے قدس کو اسرائیل کا دارالجکومت قرار دینا چاہتی ہے۔