رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم کلب برائے اسیران کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ نومبر میں قابض فوجیوں نے غرب اردن، بیت المقدس، غزہ کی پٹی اور فلسطین کے دوسرے علاقوں میں تلاشی کی کارروائیوں کے دوران کل 914 فلسطینیوں کو حراست میں لینے کے بعد جیلوں میں بند کیا ہے۔ محروسین میں 29 خواتین اور 40 فی صد یعنی 400 بچے شامل ہیں، جب کہ یکم اکتوبر کے بعد سے اب تک 2500 فلسطینیوں کو گرفتار کرکے جیلوں میں ڈالا گیا۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ سب سے زیادہ فلسطینیوں کی گرفتاریاں غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل سے کی گئیں جہاں سے 280 فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا۔ اس کے بعد القدس گورنری سے 250 ، نابلس سے 100 ، رام اللہ، البیرہ اور بیت لحم گورنری سے 70 ، قلقیلیہ شہر سے 50 ، جنین سے 45 ، طولکرم سے 24 ، اریحا سے 20 اور طوباس سے 5 شہریوں کو گرفتار کرکے جیلوں میں ڈالا گیا۔
گرفتار کیے جانے والوں میں سے 145 فلسطینی شہریوں کو انتظامی قید میں ڈالا گیا جس کے بعد انتظامی محروسین کی تعداد 630 ہوگئی ہے۔