اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی وزیردفاع ایہود باراک پر گذشتہ ہفتے سنگاپور کے دورے کے دوران قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا تاہم وہ حملے میں محفوظ رہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک دوسرے حملے میں اسپین میں موساد کے ڈپٹی چیف کو قتل کر دیا گیا ہے۔ تاہم آزاد ذرائع سے اس خبر کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
کویت کے عربی زبان میں مطبوعہ مؤقراخبار”الجریدہ” نے اسرائیلی ذرائع کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیل کی بیرون ملک سرگرم انٹیلی جنس ایجنسی "موساد” کے عہدیداروں نے سنگاپورحکام کو گذشتہ ہفتے ایران اور حزب اللہ کے عناصر کی جانب سے ایہود باراک کے قتل کی سازش تیار کرنے کی اطلاع دی۔ سنگا پور حکام کو بتایا گیا کہ وہاں پر موجود حزب اللہ اور ایرانی خفیہ اداروں کے جاسوسوں نے خفیہ ذرائع سےایہود باراک کی آمد اور ان کی سرگرمیوں کا شیڈول حاصل کر لیا تھا۔ جاسوسوں کو ایہود باراک کے سنگاپورآمد کے بعد ان کے مختلف مقامات پر ٹھہرنے سے متعلق بھی اطلاعات تھیں۔ خفیہ گروہ کے عناصر نے اس ہوٹل کا بھی سراغ لگا لیا تھا جس میں مسٹر براک کو ٹھہرنا تھا۔ تاہم یہ لوگ فوری اطلاع ملنے کے باعث پکڑ لیے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ موساد کے اہلکاروں نے سنگاپور حکام کو یہ اطلاع ایہود باراک کی وہاں پہنچنے سے قبل فراہم کی تھی، اطلاع پر حکام نے چھاپہ مار کرتین ایرانی باشندوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ جن سے موساد کے تفتیش کاروں کی معیت میں پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔
ادھر بعض عرب اور عبرانی ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ موساد کے ڈپٹی چیف "زیپیاشکالوف” کو اسپین کے ایک شہر میں قاتلانہ حملے میں ہلاک کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اشکالوف کی گاڑی کو ایک ریموٹ کنٹرول بم کے ذریعے تباہ کیا گیا جس میں وہ موقع پر ہلاک ہو گئے تاہم اسرائیل نے سرکاری سطح پراس خبرکی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین