سعودی عرب کےایک ممتاز عالم دین ڈاکٹر عوض القرنی نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کویرغمال بنانے والے شخص کو وہ بطور انعام ایک لاکھ ڈالر کی رقم دیں گے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق شیخ عوض القرنی نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ "فیس بک” کے اپنے خصوصی صفحے پر تحریرکردہ ایک نوٹ میں ان کا کہنا ہے کہ وہ ہر اس شخص کو جو اسرائیلی فوجیوں کو یرغمال بنائے گا ایک لاکھ ڈالرز انعام دیں گے۔ سعودی عالم دین کے اس اعلان کو اسرائیلی میڈیا میں پڑے پیمانے پر اچھالا گیا ہے۔ دوسری جانب اسرائیل میں انتہا پسند یہودیوں کی تنظیموں نے بھی ایک مہم شروع کی ہے۔ اس شر انگیز مہم کے تحت کہا گیا ہے کہ حال ہی میں حماس کے ساتھ معاہدے کے تحت رہا کیے گئے فلسطینیوں کو قتل کرنے والوں کی بھرپور مدد کی جائے گی۔
خیال رہے کہ حال ہی میں ایک یہودی خاندان نے حماس کے ملٹری ونگ القسام بریگیڈ کے جیل سے رہائی پانے والے دو سابق اسیران نزارخویلد اور محمد رمضان کو قتل کرنے والے لیے ایک لاکھ ڈالرزکی رقم بطور انعام مقرر کی ہے۔
یہاں یہ امر قابل ذکر رہے کہ گذشتہ منگل کو اسرائیل اور حماس کےدرمیان طے پائے تبادلہ اسیران کےمعادے تحت اسرائیل نے جیلوں میں اپنے ایک فوجی قیدی گیلاد شالیت کے بدلےمیں ایک ہزار ستائیس فلسطینیوں کی رہائی کا اعلان کیا تھا۔ صہیونی حکومت کی جانب سے اس ڈیل پر انتہا پسند حلقوں میں شدید اشتعال پایا جاتا ہے۔