غرب اردن کے علاقے میں اسرائیلی فوج پر چھری سے حملے کرنے کی کوشش میں ہلاک ہونے والی خاتون نے ایک خودکش نوٹ چھوڑا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’ذلت کی زندگی سے موت بہتر ہے۔‘
اسرائیلی فوج کی گولی کا نشانہ بننے والی خاتون نے اپنے خود کشی سے پہلے لکھے گئے بیان میں مزید لکھا ہے کہ’اپنے مادر وطن کی حفاظت کے لیے اور فلسطینیوں کی عزت اور وقار کے لیے میں یہ قدم اٹھا رہی ہوں‘۔یروشلم میں مقیم صحافی ہریندر مشرا نے بتایا کہ اسرائیل فوج کے ایک ترجمان کے مطابق ایک فلسطینی خاتون پیر کو اسرائیلی علاقے میں داخل ہوئیں اور انھیں اسرائیلی فوجی کی طرف سے رکنے کے لیے کہا گیا۔
خاتون اسرائیل فوج کی طرف سے ایک وارننگ شاٹ فائر کیے جانے کے باوجود اسرائیل فوج کی طرف بڑھتی رہی اور پھر انھوں نے اپنے پرس سے چھری نکال لی۔
ہریندر مشرا نے بتایا کہ فلسطینی حکام کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں تشدد کی حالیہ لہر میں اب تک79 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ جن میں چار عورتیں اور 17 بچے بھی شامل ہیں۔
فلسطینیوں کی طرف سے کیے جانے والے حملوں میں 12 اسرائیلی فوجی اور شہری ہلاک ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ مشرقی یروشلم اور غرب اردن میں اسرائیل کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں دو ہزار سے زیادہ فلسطینی نوجوان اور بچے زخمی ہو چکے ہیں۔
فلسطینی مقبوضہ علاقوں میں تشدد کی حالیہ لہر مسجد الاقصی کے انتظام میں تبدیلی کے خدشات کے بعد شروع ہوئی تھی۔