(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) بحرین کے فرمانرواں کا کہنا ہے کہ منامہ نے خطے میں امن کے فروغ کے لیے صیہونی ریاست اسرائیل کو تسلیم کیا ہے، امن معاہدہ ہماری طرف سے یہ پیغام ہے کہ منصفانہ امن کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہیں۔
خلیجی ریاست بحرین کے فرمانروا حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ‘جی 20’ اجلاس کی صدارت کے دوران سعودی عرب کا استحکام اور بھائی چارے کے حوالے سے کردار قابل تحسین ہے، انہوںنے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کا اعلان امن کے لیے ہماری خواہش کا اظہار ہے، اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ ہماری طرف سے یہ پیغام ہے کہ منصفانہ امن کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہیں۔
شاہ حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ نے کہا کہ بحرین عالمی نظام کا حصہ ہوتے ہوئے عالمی اور علاقائی امن استحکام کے لیے تمام ضروری اقدامات کو یقینی بنائے گی۔بحرینی فرمانروا کا کہنا تھا کہ ان کا ملک اقوام متحدہ اور اتحادیوں کے ساتھ مل کر خطرات اور مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرے گا۔انہوں نے کہا کہ انسانی بہبود، تنازعات کےحل اور اختلافات کے خاتمے لیے بین الاقوامی برادری کو فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔
بحرینی فرمانروا کا کہنا تھا کہ مناما نے خطے میں امن کے فروغ کے لیے اسرائیل کو تسلیم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برادر ملک متحدہ عرب امارات نے خطے میں دیر پا قیام امن کے لیے اسرائیل کو تسلیم کرکے جرات مندانہ اقدام کیا ہے۔
بحرینی فرمانروا کا کہنا تھا کہ ان کا ملک فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازعات کے حل اور دو ریاستی فارمولے پر کام جاری رکھے گا۔