(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) سعودیہ کے شہر جدہ کے "ذھبان” ، الریاض کے "حائر” جیل اور ایک گمنام میل میں تقریبا تیس اردنی شہری قید ہیں ان تمام کو فلسطین کی حمایت پر قید کیا گیا ہے ۔
قطرسے عربی میں نشریات پیش کرنے والےنیوز چینل ‘الجزیرہ’ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں لاپتا کیے گئے 30 اردنی اردنی شہریوں کی تلاش شروع کردی گئی ہے، ان قیدیوں میں فلسطینی کی مزاحمتی تحریک حماس کے سینئر رہنما 81 سالہ ڈاکٹر محمد الخضری بھی شامل ہیں جو گزشتہ تیس سالوں سے سعودی عرب میں مقیم ہیں اور صحت کے شعبے سے وابستہ ہے
ذرائع کاکہنا ہے کہ سعودیہ میں تقریبا تیس اردنی شہری جدہ کے "ذھبان” اور الریاض کے حائرجیل جبکہ ایک تیسرے گم گنام جیل میں قید ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی حکام نے رواں سال فروری میں مملکت میں موجود اردنی شہریوں کی پکڑ دھکڑ شروع کی تھی۔ یہ گرفتاریاں اس وقت کی گئی جب فلسطینیوں کی حمایت کرنے والوں کے خلاف مہم شروع کی گئی تھی۔
یہ گرفتاریاں قضیہ فلسطین کی حمایت کرنے والوں کے خلاف کی گئیں۔ سعودی عرب میں گرفتار "اردنی” اور "فلسطینی” شہریوں کو تا حال عدالتوں میں پیش نہیں کیا گیا، اردنی ٹریڈ یونین کا کہنا ہے کہ اس کے تین رکن سعودی عرب کی جیلوں میں پابند سلاسل ہیں۔خیال رہے کہ حال ہی میں انسانی حقوق کی ایک عالمی تنظیم نے انکشاف کیا تھا کہ سعودی عرب کی جیلوں میں درجنوں فلسطینی شہری غیرانسانی ماحول میں ڈالے گئے ہیں۔ان میں کئی بچے، خواتین اور عمر رسیدہ افراد بھی شامل ہیں۔ حراست میں لیے گئے فلسطینیوں کو طرح طرح کے جسمانی اور نفسیاتی تشدد کے حربوں کا سامنا ہے۔