رپورٹ کے مطابق جوہانسبرگ پولیس کی جانب سےجاری کردہ ایک بیان میں کہا گیاہے کہ عدالت کے حکم پر اسرائیل کے سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ گابی اشکنزئی سمیت کئی دوسرے عہدیداروں کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے گئے ہیں۔ ان پر سنہ 2010 ء میں غزہ کی پٹی کے محصورین کے لیے امدادی سامان لےکرآنے والے ترکی کے بحری جہاز”مرمرہ” پر حملے اور اس میں 10 ترک امدادی کارکنوں کی شہادت میں براہ راست قصور وار قرار دیا گیا ہے۔
اسرائیل کے بائیکاٹ کی عالمی مہم میں شامل جنوبی افریقا کی مقامی تنظیم کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ خدیجہ دیوس نامی ایک امدادی کارکن کی جانب سے جنوبی افریقا کی عدالت میں ایک درخواست دائر کی گئی تھی جس میں مرمرہ جہاز پرحملے میں ملوث اسرائیلی فوجی قیادت کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ جوہانسبرگ پولیس کی جانب سے جاری کردہ اشتہاریوں کی فہرست میں سابق اسرائیلی آرمی چیف جنرل گابی اشکنزئی، سابق ایئرچیف جنرل الیعازر مروم، ملٹری انٹیلی جنس کے سابق چیف جنرل عاموس یدلین اور انٹیلی چنس کے ایک دوسرے سابق جنرل افیچائی لیوی کےنام شامل ہیں۔
مدعیہ کی جانب سے جنوبی افریقا کی عدالت میں اسرائیلی فوج نے ان سابق عہدیداروں کی ملک میں داخلے وقت کے گرفتاری کی درخواست دی گئی تھی۔ جنوبی افریقا میں مذکورہ اسرائیلی عہدیداروں کے داخلے پرانہیں گرفتار کیا جاسکتا ہے۔