اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے کہا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی بستیوں کی تعمیر ان کا بنیادی حق ہے۔ وہ یہ اقدام کسی کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار فلسطینی ریاست کو اقوام متحدہ کی تنظیم یونیسکو میں رکنیت کا درجہ حاصل ہونے کے بعد عالمی سطح پر تنقید کے جواب میں کیا ہے۔
صہیونی کنیسٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نیتن یاھو نے کہا کہ "ہم مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی بستیاں اس لیے تعمیر کرتے ہیں کیونکہ یہ ہمارا حق ہے۔ ہم اپنے اس حق کے مطابق عمل درآمد کرتے رہیں گے۔ یہ اقدام کسی سے دشمنی کا سبب نہیں ۔بیت المقدس اسرائیل کا ابدی دارالحکومت ہے۔
صہیونی وزیراعظم کہہ رہے تھے کہ بیت المقدس آزاد ہو چکا ہے۔ ہم نے اسے ملک کا دارالحکومت بنانا ہے۔ ہم نے اس میں تعمیرات کرنی ہیں بیت المقدس کو سنہ 1967ء کی جنگ سے پہلی والی پوزیشن پر دوبارہ نہیں جانے دیں گے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی کابینہ نے ایک روز قبل مقبوضہ بیت المقدس اور مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کے عمل کو تیز تر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ یہ اعلان اس وقت کیا گیا تھا جب اقوام متحدہ کے ادارہ برائے سائنس و ثقافت نے فلسطینی ریاست کو مستقل رکن کا درجہ دے دیا تھا۔
اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس میں غیر قانونی یہودی بستیوں کی تعمیر کے اعلان پر فرانس، برطانیہ اور فلسطینی اتھارٹی سمیت کئی دوسرے ملکوں نے شدید مذمت کی تھی۔