(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) بھارت انتظامیہ نے شہید ہونے والے نوجوانوں کو عسکریت پسند ثابت کرنے کے لیے بے بنیاد الزام لگائے اور ماورائے عدالت قتل کو مقابلہ ظاہر کرنے کی کوشش کی جسے شہداء کے لواحقین اور علاقہ مکینوں نے شواہد پیش کرکے جھوٹا ثابت کردیا۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روزمقبوضہ کشمیر ضلع پلوامہ میں داخلی و خارجی راستوں کو بند کر کے قابض بھارتی فوج نے گھر گھر تلاشی کےبہانے مظلوم کشمیریوں پر فائرنگ کرکے دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔
قابض فوج نےشہید ہونے والے نوجوانوں کو عسکریت پسند ثابت کرنے کے لیے بے بنیاد الزامات لگاکر ماورائے عدالت قتل کو مقابلہ ظاہر کرنے کی کوشش کی جسے شہداء کے لواحقین اور علاقہ مکینوں نے شواہد پیش کرکے جھوٹا ثابت کردیا۔
قابض بھارتی فوج نے بنیادی انسانی حقوق کی دھجیاں اُڑاتے ہوئے نوجوانوں کی لاشوں کو لواحقین کے حوالے کرنے سے انکار کردیا جس پر سیکڑوں کشمیری سڑکوں پر نکل آئے اور اس ظلم و بربریت کیخلاف شدید احتجاج کیا۔
واضح رہے کہ بھارتی فوج کے ہاتھوں ایک ماہ قبل شہید ہونے والے نوجوانوں سے متعلق ثابت ہوگیا ہے کہ تینوں نوجوان تعلیم اور روزگار کی غرض سے وادی میں آئے تھے جنہیں بھارتی فوج نے عسکریت ثابت کرکے گولیاں مار کر جعلی مقابلے میں شہید کردیا تھا۔