اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے ایران کے لیے خصوصی مندوب خالد القدومی نے ایرانی صدر کے معاون خصوصی علی اکبر صالحی سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ اس موقع پر علی صالحی نے فلسطین میں جاری تحریک انتفاضہ کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
رپورٹ کےمطابق خالد القدومی اور علی اکبر صالحی کے درمیان ہوئی ملاقات میں دو طرفہ امور، مسئلہ فلسطین اورعالمی مسائل پربھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات کے بعد "پی آئی سی ” سےبات کرتے کرتے ہوئے حماس کے مندوب کا کہنا تھا کہ ان کی ڈاکٹر صالح سے ملاقات نہایت خوش گوار ماحول میں ہوئی۔ ایرانی رہنما نے فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا اور ساتھ ہی فلسطین میں جاری انتفاضہ القدس میں بھرپور حمایت کا اظہار کیا۔
انہوں نے بتایا کہ ایرانی صدر کے معاون خصوصی علی اکبر صالحی سے ملاقات مفید اور مثبت رہی۔ اس موقع پرانہیں فلسطین کی تازہ ترین صورت حال، انتفاضہ القدس اور اسرائیلی فوج کے نہتے فلسطینیوں پر جاری مظالم پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بریفنگ میں علی اکبر صالحی کو مسجد اقصیٰ کی زمانی اور مکانی تقسیم کی سازشوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔
القدمی نے بتایا کہ علی اکبر صالحی نے فلسطینیوں کے حقوق کے لیے جاری جدو جہد کی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ فلسطینی اور ایرانی قوم بھائی چارے کے گہرے رشتے میں پروئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے فلسطینیوں پر صہیونی مظالم کی شدید مذمت کی اور اسرائیل کےخلاف فلسطینیوں کی مسلح تحریک کو فلسطینی قوم کا بنیادی اور اصولی حق قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت سے پیچھےنہیں ہٹے گا۔