واشنگٹن (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) امریکی اخبار ’’واشنگٹن پوسٹ‘‘ نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی انتظامیہ کے فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان نام نہاد امن منصوبے ’’صدی کی ڈیل‘‘ میں اسرائیل کے لیے تو سب کچھ ہے مگر فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کا کوئی ذکر نہیں۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق امریکی اخبار نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ موجودہ امریکی انتظامیہ 20 سال سے جاری تنازع فلسطین کے حوالے سے پالیسی سے منحرف ہوگئی ہے اور اس نے فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان تنازع کے حل کے لیے ’’دو ریاستی فارمولے‘‘ کو بنیادی اہمیت کا پلان تسلیم نہیں کیا ہے۔
صدی کی ڈیل نامی منصوبے کی تفصیلات میڈیا میں نہیں آئی ہیں تاہم توقع ہے کہ جلد ہی اس حوالے سے اہم تفصیلات منظر عام پر آجائیں گی۔ امریکی انتظامیہ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اسرائیل میں نئی تشکیل پانے والی حکومت کے بعد ’’ صدی کی ڈیل‘‘ منصوبےکا اعلان کیا جائے گا۔
اخبار لکھتا ہے کہ امریکا کے صدی کے ڈیل کے منصوبے میں فلسطینیوں کی معیشت بہتر کرنے کی سفارش کی گئی ہے مگر ان کےلیے اپنی الگ ریاست کے قیام کو تسلیم نہیں کیا گیا بلکہ انہیں اسرائیل کا دست نگر بنایا گیا ہے۔
اس حوالے سے یہ توقع کی جا رہی ہے کہ رمضان المبارک کے آخر تک امریکا صدی کی ڈیل کی تفصیلات منظرعام پر لے آئے گا۔