مسلم سکالرز ایسوسی ایشن عراق نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عراق میں موجود فلسطینی پناہ گزینوں کے تحفظ کی اپنی اخلاقی اور قانونی ذمہ داریاں ادا کرے اور ان کو عراقی حکومت کی فورسز اور دیگر جرائم پیشہ افراد کے حملوں سے تحفظ فراہم کرے۔
عراقی علماء کی ایسوسی ایشن کے ذرائع ابلاغ کو جاری بیان میں واضح کیا گیا کہ فلسطینی پناہ گزین دارالحکومت بغداد کے مشرقی آبادیوں میں گزشتہ تیس برس سے آباد ہیں، تاہم اس تمام عرصے میں عراقی حکومتوں کی جانب ان پر حملوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ حکومتی سکیورٹی فورسز کے کارندے آئے روز فلسطینی مہاجرین کے گھروں کو منہدم کرنے اور ان کو گرفتار کرنے کی کارروائیاں کرتے رہتے ہیں۔
فلسطینیوں پر حملوں کے لیے عراقی حکومت ان پر مختلف قسم کے جھوٹے الزامات لگاتی ہے۔ فلسطینی علماء کا کہنا ہے کہ گزشتہ چھ برسوں سےفلسطینی مہاجرین کا قتل عام جاری ہے اور ان کو زبردستی ہجرت پر مجبور کیا جا رہاہے۔ تاحال ہزاروں فلسطینیوں کو ہجرت پر مجبور کر دیا گیا اور سیکڑوں پناہ گزین غائب کیے جا چکے ہیں۔ یہ لاپتہ افراد حکومتی سکیورٹی اداروں کے عقوبت خانوں میں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بن رہے ہیں۔
مسلم سکالرز نے موجودہ حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ اپنی سکیورٹی فورسز کو مختلف علاقوں میں آباد فلسطینیوں کی گرفتار کریں اور ان کےگھروں کو منہدم کر کے انہیں ہجرت پر مجبور کر دیں۔ علماء کا کہنا تھا کہ ظالم فورسز کی جانب سے فلسطینی پناہ گزینوں کے گھروں کی تلاشی لی جاتی ہے اور تفتیش کے بہانے بزرگوں اور بچوں کو بھی بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔