فلسطین میں یکم اکتوبر سے جاری تحریک انتفاضہ کے دوران ہلال احمر فلسطین نامی فلسطینی طبی ادارے کی خدمات پرصہیونی ریاست سخت برہم ہے۔ اقوام متحدہ میں متعین اسرائیلی سفیر نے یو این سیکرٹری جنرل بان کی مون سے ہلال احمر فلسطین پرپابندیاں عاید کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا ہے کہ پچھلے جمعہ کو اسرائیلی فوج پر سنگ باری کرنے کے دوران پولیس کی شیلنگ سے زخمی ہونے والے فلسطینیوں کو ہلال احمر کی امدادی کارکنوں نے فوری طبی امداد مہیا کی۔ اس سے قبل بھی اس ادارے کے کارکن فلسطینی مظاہرین کے ساتھ ساتھ رہتے ہوئے ان کی فوری طبی امداد کا انتظام کرتے رہے ہیں۔عبرانی اخبار کے مطابق اسرائیلی سفیر ڈانی ڈانون نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کو ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں ان سے کہا گیاہے کہ وہ ہلال احمر فلسطین پرپابندیاں عائد کریں کیونکہ یہ ادارے "دہشت گردوں” کی مدد کررہا ہے۔ مکتوب میں کہا گیا ہے کہ یہودیوں پرحملوں میں ملوث فلسطینیوں کو طبی امداد فراہم کرنا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ ہلال احمر فلسطین کی جانب سے یہودی آباد کاروں پرحملوں میں ملوث فلسطینیوں کو نہ صرف طبی امداد مہیا کی جاتی ہے بلکہ انہیں ہرممکن تحفظ فراہم کیا جاتا ہے۔
اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر کی جانب سے یہ مطالبہ ایک ایسے وقت میں اُٹھایا گیا ہے جب حال ہی میں "فورم برائے اسرائیل” کے نام سے قائم ایک تنظیم نے اسرائیلی وزارت انصاف سے اردنی ہلال احمر کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہودی گروپ کا کہنا ہے کہ فلسطینی ہلال احمر اردنی ہلال احمر ہی کا ایک ذیلی ادارہ ہے۔