(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) صمود فلوٹیلا غزہ کی طرف عازمِ سفر ہے جس پر جینوا کی بندرگاہ پر ایک بحری کارکن نے کہا ہے کہ اگر فلوٹیلا کے عملے سے رابطہ منقطع ہو گیا تو کارکن طبقے کے اطالوی باشندے پورا یورپ بند کر دیں گے۔
اطالوی یونینز کے ایک اجتماعی گروپ سنڈاکیل ڈی بیس (یو ایس بی) کی جانب سے بات کرتے ہوئے ریکارڈو روڈینا نے کہا کہ بحری جہاز ستمبر کے وسط میں غزہ کے ساحل پر پہنچیں گے اور ایک نازک علاقے میں داخل ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گر ہمارا اپنی کشتیوں اپنے ساتھیوں سے رابطہ صرف بیس منٹ کے لیے بھی منقطع ہوا تو ہم پورا یورپ بند کر دیں گے انہوں نے اطالوی یونینز کے ایک اجتماعی گروپ سنڈاکیل ڈی بیس (یو ایس بی) کی جانب سے بات کرتے ہوئے مزید کہا۔
بحری کارکن نے مزید کہا کہ ہر سال تیرہ ہزار سے چودہ ہزار کنٹینرز اس علاقے سے غاصب سفاک ریاست اسرائیل کے لیے نکلتے ہیں۔ اگر بحری بیڑے کو غزہ پہنچنے سے روکا گیا تو ایک کیل بھی یہاں سے نہیں جا سکے گی ۔
روڈینا نے کہا کہ ہمارے نوجوان خواتین اور مرد بغیر کسی خراش کے واپس آئیں اور یہ تمام سامان جو لوگوں کا ہے اور لوگوں کے پاس جا رہا ہے اس کا آخری ڈبا بھی غزہ اپنی منزل تک پہنچے۔
فلوٹیلا کی بعض نمایاں شخصیات میں اداکار لیام کننگھم، کارکن گریٹا تھنبرگ اور نیلسن منڈیلا کے پوتے نکوسی زوی لیویلیل منڈیلا شامل ہیں۔
تاہم غزہ پر صہیونی حکومت کا محاصرہ توڑنے کی کوشش کرنے والے بحری قافلے کے عملے کی اکثریت بحری جہازرانوں، ٹریڈ یونین کے ارکان، نرسوں، صحافیوں اور عام لوگوں پر مشتمل ہے۔