(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) امریکا میں رواں سال ہونے والے صدارتی انتخابات سے قبل جاری انتخابی مہم سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک بار پھر اسرائیل کی سلامتی کا شور مچاتےہوئے واشنگٹن کو صہیونی ریاست کی مزید امداد پر دباؤ ڈالنا شروع کردیا ہے۔
Â
رپورٹ کے مطابق امریکا میں یہودی لابی کی نمائندہ تنظیم ’’ایپک‘‘نے ارکان کانگریس اور امریکی حکومت کو مکتوب ارسال کیے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ لمحہ موجود میں اسرائیل کی سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ اس لیے امریکا سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ وہ صہیونی ریاست کو درپیش سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے میں زیادہ سے زیادہ عسکری، دفاعی اور مالی امداد مہیا کرے۔
خیال رہے کہ امریکا اور اسرائیل کے درمیان گذشتہ کچھ عرصے سے صہیونی ریاست کی دفاعی امداد سے متعلق بعض امور پراختلافات بھی سامنے آئے تھے۔ اس کے باوجود امریکی صدر باراک اوباما اسرائیل کی سالانہ فوجی امداد میں 400 ملین ڈالر کا اضافہ کرنے پر مجبور ہوئے۔
سنہ 2007 ء میں دونوں فریق اس بات پر متفق ہوئے تھے کہ اگلے دس سال تک امریکا اسرائیل کو مجموعی طورپر 30 ارب ڈالر کی رقم ادا کرے گا۔ یہ معاہدہ سنہ 2018 ء میں اختتام کو پہنچے گا اور اسرائیل کو سالانہ تین ارب ڈالر کی امداد ملتی رہے گی۔
گزشتہ برس نومبر یں امریکی صدر باراک اوباما اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو کے درمیان ہونے والی ملاقات میں صہیونی وزیراعظم نے اسرائیل کی فوجی اور دفاعی امداد بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا۔ اسرائیل نے مطالبہ کیا تھا کہ اگلے دس سال یعنی سنہ 2028 ء تک امریک اسرائیل کو سالانہ چار سے پانچ ارب ڈالر کی امداد فراہم کرے۔
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی کے مطابق حال ہی میں ’ایپک‘ کی جانب سے امریکی کانگریس اور حکومتی ارکان کو لکھے گئے ایک مکتوب میں اسرائیل کو درپیش سیکیورٹی خطرات کا تفصیل سے تذکرہ کیا گیا ہے۔ مکتوب میں ایران کو اسرائیل کے وجود کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ لبنانی حزب اللہ، جزیرہ نما سینا میں سرگرم جہادی گروپ، غزہ کی پٹی میں حماس کی کھودی گئی سرنگیں، حماس کے راکٹ اور حماس کے مجاھدین ، عراق میں عدم استحکام سے دوچار حکومت اور شام کو بھی صہیونی ریاست کی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ امریکا میں سرگرم یہودی لابی کی جانب سے اسرائیل کے دفاع کی خاطر مزید فوجی امداد کا مطالبہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب امریکا میں صدارتی انتخابات کے لیے مہم جاری ہے۔ ایسے میں اس نوعیت کا مطالبہ یہودیوں کی جانب سے امریکی حکومت اور کانگریس کو بلیک میل کرنے کی کھلی کوشش ہے۔