مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ عالمی سطح پر تمام شعبہ ہائے زندگی میں صہیونی ریاست کے بائیکاٹ کی مہم نہایت کامیابی کے ساتھ جاری ہے۔ اسرائیل کی جوڈو ٹیم کو مراکش میں داخل ہونے سے روکنا بھی اسی مہم کا حصہ ہے۔ حماس مراکشی حکومت کے اس اقدام کی تحسین کرتی ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ مراکش کے فرمانروا شاہ محمد ششم اور ان کی حکومت نے اسرائیل کی جوڈو ٹیم کو اپنے ملک میں دخلے سے روک کرفلسطینیوں سے ہمدردی کا قابل قدر مظاہرہ کیا ہے۔ اسرائیلی اسپورٹس ٹیم کے ساتھ ایسا ہی ہونا چاہیے تھا۔
خیال رہے کہ مراکشی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل کی جوڈو ٹیم حال ہی میں رباط میں منعقدہ جوڈو عالمی چیمپیئن شپ میں شرکت کے لیے مراکش پہنچی تھی لیکن اسے ہوائی اڈے ہی سے واپس بھیج دیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق اسرائیلی ٹیم کے ہمراہ ان کے سیکیورٹی گارڈز اسرائیل سے بھیجے گئے تھے اور یہ بات مراکشی حکومت کو سخت ناگوار گذری ہے جس پراسرائیلی ٹیم کو واپس بھیج دیا گیا۔
اسرائیل کی جوڈو ٹیم کے سربراہ نے عبرانی اخبارات کودیے گئے انٹرویو میں مراکش کے ہوائی اڈے سے ٹیم کی واپسی کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ مراکش پربعض دوسرے ممالک اور تنظیموں کی طرف سے دبائو تھا جس کے باعث ہماری ٹیم کو جوڈو کے مقابلوں میں حصہ لینے سے روکا گیا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین