عرب ممالک میں اسرائیل کو عالمی فٹ بال فیڈریشن [فیفا] سے نکالنے کے لیے ایک مہم جاری ہے۔ تازہ اطلاعات کے مطابق اردنی پارلیمنٹ کے 41 ارکان نے ایک یاداشت پر دستخط کیے ہیں جس میں "فیفا” میں اسرائیل کی رکنیت منسوخ کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اردن میں یہ مہم رکن پارلیمنٹ”خلیل عطیہ” نے شروع کی ہے۔ انہوں نے عرب ممالک ، مسلمان دنیا اور یورپی یونین کے پارلیمانی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ فیفا سے اسرائیل کو نکال باہر کرنے کی اس مہم میں ان کا ساتھ دیں۔
اسرائیل کی فیفا میں رکنیت منسوخی کی مہم دو فلسطینی فٹبالروں پر صہیونی پولیس کی فائرنگ اور انہیں معذور کرنے کا ردعمل ہے۔ کیونکہ اسرائیل ریاستی دہشت گردی میں فلسطینی کھلاڑیوں کو بھی انتقام کا نشانہ بنا رہا ہے۔
قرارداد میں کہا گیا ہےکہ اسرائیلی پولیس کی جانب سے فلسطینی فٹبالروں پر فائرنگ نہایت قابل مذمت اقدام اور ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال ہے۔ کھلاڑیوں پر گولی چلانے کے اسرائیلی اقدام سے ظاہر ہو گیا ہے کہ صہیونی ریاست کسی عالمی قانون اور اصول واخلاق کی پابندی سے عاری ایک وحشی ریاست ہے۔ ایسے ملکوں کے لیے فیفا میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی پولیس نے مقبوضہ بیت المقدس کے دو فٹبالروں کو گولیاں مار کر زخمی کردیا تھا۔ دونوں زخمی کھلاڑی اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔ طبی ذرائع کے مطابق دونوں ٹانگوں سے معذور کر دیے گئے ہیں۔
اسرائیلی فوج اور پولیس کی دہشت گردی کےخلاف فلسطینی فٹ بال فیڈریشن نے اسرائیل کا عالمی سطح پر اسپورٹس کا بائیکاٹ کیا تھا۔ فلسطینی اسپورٹس فیڈریشن کی جانب سے صہیونی ریاست کے بائیکاٹ کی مہم کو عالمی سطح پر مزید وسعت دی جا رہی ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین