(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) امارات کے فیصلے سے مسلمان گروپوں میں بٹ جائیں گے اور ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگیں گے۔ اس طرح صہیونی دشمن کو مسلمانوں کو ایک دوسرے کے قتل عام کی آگ پر تیل چھڑکنے کاموقع ملے گا۔
ملائیشیا کے سابق وزیراعظم مہاتیر محمد نے اپنے ایک انٹر ویوں میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے جعلی صیہونی ریاست اسرائیل کو بطور ریاست تسلیم کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امارات نے تاریخ کی خطرناک حماقت کا ارتکاب کیا ہے جس کے اثرات تباہ کن ہوسکتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ امارات کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے نتیجے میں مسلم دنیا ایک دوسرے کے ساتھ دست وگریباں ہوسکتی ہے مسلمان گروپوں میں تقیسم ہوکر ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگیں گے اور اس طرح صہیونی دشمن کو مسلمانوں کو ایک دوسرے کے قتل عام کی آگ پر تیل چھڑکنے کاموقع ملے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ امارات نے ایک ایسا قدم اٹھایا جس کے نتیجے میں مسلم دنیا ایک دوسرے کے ساتھ الجھ جائےگی اور مسلمان ممالک کااپنا امن تہہ وبالا ہوجائے گا۔ اس اقدام سے فلسطین پر اسرائیل کو اپنا قبضہ مضبوط کرنے کا موقع ملے گا۔سابق ملائیشین وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں اور فلسطینی قوم کے ہمدردوں کی طرف سے امارات کے اسرائیل کے ساتھ معاہدے پر رد عمل سے ظاہرہوتا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں جاری محاذ آرائی طول پکڑے گی۔