اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے اعلان کیا ہے کہ وہ مصر کی سرحد کے ساتھ باڑ لگانے کے منصوبے کی تکمیل کے بعد اُردن کی سرحد پر بھی باڑ لگانے کی تیاری کر رہے ہیں۔
اسرائیل کےعبرانی ریڈیو پر نشر ایک بیان میں بنجمن نیتن یاھو کا کہنا تھا کہ "اسرائیل جلد ہی اردن سے ملحقہ تمام سرحد پر اسی طرز پرباڑ لگائے گا جس طرز پر مصر کے ساتھ سرحد پر لگائی گئی ہے۔ مصر کے ساتھ سرحد پر باڑ لگانےکا منصوبہ اگلے ایک سال میں مکمل ہو جائے گا، جس کے بعد اسی طرز کے منصوبے پر اردن کی سرحد کے ساتھ بھی کام شروع کیا جائے گا”۔
صہیونی وزیراعظم کہہ رہے تھے کہ "ہمیں ملک کی مشرقی سرحد کی طرف سے کئی قسم کے چیلنجز کا سامنا ہے۔ عراق سے امریکی فوج کی واپسی کے بعد ہمارے لیے مشرقی سرحد کو مزید محفوظ بنانا ناگزیر ہو گیا ہے۔ اردن سے بڑی تعداد میں لوگ روزگارکی تلاش میں اسرائیلی علاقوں میں داخل ہوتے ہیں، جن کی روک تھام کے لیے باڑ کی تنصیب ضروری ہے”۔
انہوں نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ مصرکی سرحد پر باڑ لگائے جانے کے بعد فلسطینی علاقوں میں دراندازی کرنے والوں کا رخ اردن کی سرحد کی طرف ہو گا، جو اسرائیل کی سیکیورٹی کےحوالے سے ایک خطرہ بن سکتی ہے۔
خیال رہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق گذشتہ ماہ دسمبر میں مصر کی سرحد سےاسرائیلی علاقوں میں تین ہزار افراد نے دراندازی کی۔ اسرائیلی وزارت داخلہ کےزیرانتظام "سول ایمیگریشن” شعبے کی رپورٹ کے مطابق سنہ 2011ء میں 17000 افراد اردن اور مصر سے اسرائیل داخل ہوئے جبکہ سنہ 2006ء کے بعد اب تک یہ تعداد 54 ہزارتک پہنچ چکی ہے۔