برسلز (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) یورپی یونین نے اپنی ایک رپورٹ میں اسرائیل کے زیرقبضہ علاقوں میں فلسطینیوں کے حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزی کئے جانے کا انکشاف کیا ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق یورپی یونین کی پریس سروس ویب سائٹ پرشائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غرب اردن اورمشرقی بیت المقدس میں آباد فلسطینیوں کو ملکیت کے حق سے محروم کیا جانا تشویشناک اورعالمی قوانین کے منافی ہے۔
غرب اردن اور مشرقی بیت المقدس سے یورپی یونین کی شش ماہی رپورٹ میں یہ بات زور دے کر کہی گئی ہے کہ ان علاقوں میں رہنے والے فلسطینیوں کے حقوق کی پامالی اور انہدامی کارروائیوں میں شدت پیدا ہوئی ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جولائی سے دسمبر دو ہزار اٹھارہ تک کے عرصے میں فلسطینیوں کے دو سو چونسٹھ سے زائد رہائشی مکانات کو مسمار کیا گیا اور ان میں رہنے والے لوگ کوچ کرنے پر مجبور ہو گئے۔
یورپی یونین کی رپورٹ کے مطابق انیس سو سڑسٹھ سے اب تک غرب اردن میں صیہونی بستیوں کے لیے مختص کی جانے والی بیشتر زمینوں پر اسرائیل نے زبردستی قبضہ کیا ہے۔
رپورٹ میں یہ بات زور دے کر کہی گئی ہے کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی عمارتوں کا انہدام نیز ان کی جائیداد اور زمینوں پر قبضہ بین الاقوامی قوانین کے خلاف ورزی شماری ہوتا ہے۔
مذکورہ حقائق کے اعتراف کے باوجود یورپی یونین اور دوسرے بین الاقوامی اداروں نے تاحال ایسا کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے جس کا مقصد فلسطینی علاقوں میں غیرقانونی صیہونی بستیوں کو روکنا ہو۔