اسرائیلی فوج نے بغیر کسی پیشگی اطلاع کے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی سرحد پر بڑے پیمانے پر جنگی مشقوں کا آغاز کیا ہے۔ یہ جنگی مشقیں غزہ کی پٹی اور سنہ 1948 ء کے مقبوضہ علاقوں مغربی جزیرہ نما النقب میں شروع کی گئی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا ہے کہ غزہ کی سرحد پر شروع کی گئی جنگی مشقوں میں بری فوج، فضائیہ اور دیگرشعبوں کے دستے بھی حصہ لے رہےہیں۔رپورٹ میں جاری فوجی مشقوں کو حالیہ برسوں کی سب سے بڑی مشقین قرار دیا ہے اور لکھا ہے کہ جنوبی فلسطین کے علاقوں میں جاری فوجی مشقوں کا مقصد یہودی کالونیوں کو فلسطینیوں کے حملوں سے محفوظ رکھنا اور فضائیہ کی کار کردگی کو بہتر بنانا ہے۔
ایک فوجی ذریعے کے حوالے سے بتایا ہےکہ تازہ جنگی مشقوں کا مقصد ممکنہ طورپر کسی نئی جنگ کے تناظر میں ہنگامی حالات سے نمٹنا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے یہ جنگی مشقیں ایک ایسے وقت میں شروع کی ہیں جب دوسری جانب فلسطین کے مختلف شہروں میں اسرائیلی فوج کی منظم ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے۔ یکم اکتوبر کے بعد سے جاری کارروائیوں میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ایک سو سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔