ترکی اور اسرائیل کے درمیان اختلافات میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے، اطلاعات کے مطابق اسرائیلی حکام نے ترک وزیرخارجہ کی دورہ غزہ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں غزہ جانے سےروک دیا ہے۔
اسرائیل کے عبرانی روزنامہ”ہارٹز” کے مطابق ترک وزیرخارجہ احمد داؤود اوگلو نے اسرائیلی حکام سے درخواست کی تھی کہ وہ انہیں رفح راہداری کے راستے غزہ جانے کی اجازت دیں، تاہم اسرائیلی حکام نے ترک وزیرخارجہ کی یہ درخواست مسترد کردی۔ اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کو خدشہ ہے ترک وزیرخارجہ کے دورہ غزہ سے غزہ میں قابض فوج کےہاتھوں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بے نقاب ہوسکتی ہیں، اس کے علاوہ ان کے اس دورے سے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کو تقویت ملے گی۔ رپورٹ کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان اختلافات میں شدت اس وقت آئی تھی جب رواں سال کے آغاز میں ڈاووس میں ہونے والے اقتصادی تعاون کے ایک اجلاس میں ترک صدرعبداللہ گل نے اسرائیل کی غزہ پر جنگ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اجلاس سے واک آؤٹ کیا تھا۔ اس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان روابط نہیں رہے تاہم اب تازہ واقعہ میں حکام نے احمد داؤود اوگلو کو دورہ غزہ کی اجازت نہ دینا ہے۔ اس واقعے کے بعد تل ابیب اور استنبول کے درمیان اختلافات میں مزید شدت آئے گی۔