اسرائیلی پولیس نے حال ہی میں شہید کیے گئے دو فلسطینی نوجوانوں فادی علون اور مہند الحلبی کے جسد خاکی ان کے ورثاء کے حوالے کرنے سے انکار کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم”ضمیر” کے مندوب محمد محمود نے بتایا کہ بیت المقدس میں "مسکوبیہ” پولیس سینٹر کی پولیس نے بتایا ہے کہ وہ فی الحال شہید ہونےوالے فلسطینی نوجوانوں کے جسد خاکی ان کے ورثاء کے حوالے نہیں کرسکتے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں شہیدوں مہند الحلبی اور فادی علون کی میتیں بیت المقدس کے "ابو کبیر” اسپتال میں رکھی گئی ہیں جہاں ان کا پوسٹ مارٹم کیا گیا ہے۔انسانی حقوق کے مندوب نے بتایا کہ انہوں نے اسرائیلی انٹیلی جنس حکام سے شہید فلسطینیوں کے جسد خاکی حاصل کرنے کے لیے مذاکرات کیے تھے مگر قابض پولیس اور انٹیلی جنس حکام نے ان کے جسد خاکی انسانی حقوق کے نمائندوں کے حوالے کرنے سے صاف انکار کردیا۔
خیال رہے کہ ہفتے کی شام بیت المقدس میں باب الاسباب کے قریب فلسطینی شہری مہند حلبی نے فائرنگ کرکے دو یہودی ربیوں کو ہلاک اور تین کو زخمی کردیا تھا۔اسرائیلی پولیس نے فائڑنگ کرکے حلبی کو شہید کرڈالا تھا۔
دوسرے فلسطینی فادی علون کو اتوار کو علی الصباح العیسویہ میں باب العامود کے مقام پر گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔ دونوں شہداء کی میتیں اسپتال میں پولیس کی تحویل میں ہیں۔
اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ فادی علون نے ایک یہودی آباد کار پر چاقو سے حملے کی کوشش کی تھی جس کے جواب میں پولیس نے اس کا تعاقب کرتے ہوئے اسے فائرنگ کا نشانہ بنایا اور وہ موقع پر ہی جام شہادت نوش کرگیا تھا۔