اسرائیل کے ایک ماہر آثار قدیمہ نے مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آثارقدیمہ کی تلاش کی آڑ میں جگہ جگہ جاری کھدائی کے کام روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے یہودی مذہبی گروپوں پر زور دیا ہے کہ وہ "ہیکل سلیمانی” کی بنیادیں تلاش کرنے یا اس کی تعمیر کے دعوے سے دستبردار ہوجائیں۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے عبرانی ہفتہ وار جریدہ نےاسرائیلی ماہر آثار قدیمہ میئر بن ڈوو کا ایک بیان نقل کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ ہمیں افسانوی باتوں پر یقین کرنے کے بجائے منطق اور دلیل سے بات کرنی چاہیے۔ بیت المقدس میں کھدائیوں کے ایسے سلسلے کو بند کرنا چاہیے کو پورے خطے میں اشتعال کا موجب بن رہا ہے۔ اس میں یہودی تنظیموں اور حکومت سےپرزور مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ مسجد اقصیٰ کے مقام پر یہودی کنیسہ تعمیر کرنے کا خواب بھول جائیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمیں بیت المقدس میں ہیکل سلیمانی کی کہیں بھی بنیادیں نہیں مل سکی ہیں۔ میرے خیال میں تیسرے ٹیمپل مائونٹ کے دعوے محض خیالی کہانیاں ہیں جن میں کوئی صداقت نہیں ملتی۔اطلاعات کے مطابق اسرائیلی ماہر آثار قدیمہ کی اس جرات مندانہ سچائی کے اظہار پرانتہا پسند یہودیوں کی جانب سخت رد عمل بھی سامنے آیا ہے۔